سوات سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون جو گھریلوں پکوان کی ماہر ہے

تحریر: فاروق خان

عورت کو اللہ نے قدرتی صلاحیتوں سے نوازاں ہے اور جب وہی صلاحیتیں ابھر کر سامنے آتی ہے تو ان کی کامیابیوں میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہوجاتی ہیں۔ ان کامیابیوں کی بہت سی مثالیں موجود ہیں جن میں ایک کہانی سوات سے تعلق رکھنے والی صدف خان حسن زئی کی ہے۔

سوات سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون جو گھریلوں پکوان کی ماہر ہے۔ صدف خان نے ابتدائی تعلیم کراچی کےٹرینیٹی میتھڈسٹ کنونٹ سکول سے اور اعلی تعلیم گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سوات سے حاصل کی۔
صدف خان بچپن سے مختلف پکوان پکانے کی شوقین ہے اور وہ ہر قسم کے سالگرہ کیکس بنانے کی ماہر ہے، اس کے علاوہ دیسی کھانے، بریانی، کوکیز وغیرہ تیار کرنے میں بھی مہارت سے رکھتی ہے۔

صدف خان کا کہنا ہے کہ “مختلف کھانے تیار کرنا میرا زاتی شوق ہے اور میرا اس سے آمدنی کا کوئی مقصد نہیں“۔ صدف خان مختلف تقریبات میں کھانوں کے سٹالز بھی لگاتی ہیں جس میں کھانے کے شوقین افراد خاصی دلچسپی لیتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ عورت کو اپنے آپ کو منوانے کے لئے چار دیواری سے نکلنے کی اتنی ضرورت نہیں بلکہ ایسے بہت سے کام ہے جو انٹرنیٹ جیسی جدید آلے کی بدولت چار دیواری کے اندر بھی کیئے جاسکتے ہیں۔

صدف خان کو گھریلوں کچن چلاتے ہوئے تین سال ہوگئے ہیں اور ان کے مطابق ان کو بہت مثبت ردعمل ملا ہے۔

بہت کم عرصے میں زائقےدار کھانے بنانے سے مقبولیت پانے والی صدف خان حسن زئی اپنے کچن کے کھانے آرڈر پر بھی بھیجتی ہیں۔ باہر کے ریسٹورنٹس سے ناخوش لوگوں کے لئے گھر کا تیار کردہ تازہ اور صاف سترہ کھانا آرڈر پر بھیجا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب میں نے کام شروع کیا تو بہت سے لوگوں کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور یہ بھی کہا گیا کہ تم یہ نہیں کر پاؤگی۔ صدف کہتی ہے کہ زیادہ تر لوگ مثبت سوچ کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں۔

ان کی رائے میں اگر کوئی خاتون کھانے پکانے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اس کو روزگار سے جوڑنا چاہتی ہے تو اس سے بہتر اور موثر طریقہ کوئی نہیں جس میں آپ گھر بیٹھے گھریلوں پکوان آرڈر پر بھیج کر اپنی آمدنی بڑھاسکتے ہیں۔ کچن میں بنائے ہوئے زائقےدار کھانوں کو سماجی رابطوں کے مختلف ایپلیکیشنز جیسے فیس بک، انسٹگرام پر پوسٹ کیئے جاتے ہے جس کے بعد دلچسپی رکھنے والے لوگ پیج پر دیئے گئے آفیشل نمبر پر رابطہ کرتے ہیں۔

صدف خان کے مطابق جہا کرونا کی وجہ سے دنیا بھر کے روزگار متاثر ہوئے تو دوسری طرف باہر کے ریسٹورنٹس کی بندش کی وجہ سے گھریلوں کھانوں کے آرڈرز میں اضافہ ہوا۔

انٹرنیٹ کو ایک مثبت اور بہتر طریقے سے استعمال کرکہ صدف خان نے تمام گھر بیٹھی خواتین کو آمدنی کا ایک موثر زریعہ بنانے کی ترکیب دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں