لاک ڈاؤن سوائے وقت کا ضیاع کچھ نہیں، نوبل انعام یافتہ سائنسدان کا دعویٰ

نوبل انعام یافتہ سائنسدان نے دعوی کیا ہے کہ لاک ڈاؤن صرف وقت کا ضیاع ہے اس میں جتنے افراد کی جان بچائی گئی اس سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہے۔
سٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر مائیکل لیوٹ جنہوں نے کورونا وائرس کے ابتدائی سکیل سے متعلق کامیاب پیش گوئی کی تھی، ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو گھرو ں میں رکھنے کا فیصلہ صرف پینک پھیلاتا ہے، یہ بہترین آپشن نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پروفیسر نیل فرگوسن کی رپورٹ کی وجہ سے حکومتوں نے لاک ڈاؤن نافذ کیے، اس رپورٹ میں 10 سے 12 گنا زائد ہلاکتوں کی پیش گوئی کی گئی جو حقیقت سے دور ہے۔
مائیکل لیوٹ کا یہ بیان جے پی مورگن کی رپورٹ کی بھی تائید کرتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے ممالک میں لگایا گیا لاک ڈاؤن نہ صرف اس وباء سے لوگوں کو محفوظ رکھنے میں ناکام ہوا ہے، بلکہ اس نے لاکھوں افراد کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
نوبل انعام یافتہ پروفیسر کا کہنا تھا کہ”میرا خیال ہے کہ لاک ڈاؤن نے ایک. بھی جان نہیں بچائی ہاں اس نے جانیں لیں ہیں، چند روڈ ایکسیڈنٹس کم ہونے سے لوگ بچے ہوں گے لیکن اس کا سماجی نقصان بہت زیادہ ہے، گھریلو تشدد، طلاقوں اور شراب نوشی میں اضافہ اسی لاک ڈاؤن کی مرہون منت