نرمی کے بعد مخصوص دکانیں اور کاروبار کھل گئے، سندھ میں لاک ڈاؤن مزید سخت، پورے ملک میں ٹرانسپورٹ اور ڈبل سواری پر پابندی برقرار

کراچی / لاہور / راولپنڈی / کوئٹہ (نیوز ڈیسک / نمائندگان جنگ) وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ملک بھر میں مخصوص دکانیں اور کاروبار کھل گئے ، پورے ملک میں ٹرانسپورٹ اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی برقرار رہے گی تاہم کئی شہروں کی اہم شاہراہوں سے پولیس ناکے ختم کردیئے گئے ہیں۔

پنجاب میں لاک ڈاؤن میں 25؍ اپریل تک توسیع کی گئی ہے تاہم متعدد دکانیں کھل گئیں ، پلمبر، کارپینٹر، الیکٹریشن، ٹیلر، اسٹیشنری وکتب کی دکانیں کھلی رہیں گی ، پراپرٹی ڈیلرز کے دفاتر، شیشہ سازی کے یونٹس، پیپر اینڈ پیکیجنگ اور پودوں کی نرسریاں پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی ۔

خیبر پختونخوا میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ 30؍ اپریل تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مخصوص کاروبار گائیڈ لائنز پر کھولنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ بلوچستان کے شہروں میں بھی دکانیں کھلیں اور جزوی کاروبار زندگی چل پڑا اور شہری خریداری کیلئے باہر آگئے ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں توسیع کے ساتھ ساتھ کچھ نرمی کیے جانے کے بعد ملک بھر میں چند مخصوص دکانیں اور کاروبار کھل گئے۔جس کے ساتھ ہی گھروں سے باہر نکلنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا جبکہ سڑکوں پر بھی ٹریفک زیادہ نظر آنے لگا۔

ان میں الیکٹریشن، پلمبر، حجام، بڑھئی، درزی، پرچون اسٹورز، بیکریز ،آٹا چکی، ڈیری شاپس ،چکن اینڈ گوشت ،مچھلی ،فروٹس، سبزیاں ،تندور ،آٹو ورکشاپس ،ٹائر پنکچرز ،اسپیئر پارٹس کی دکانیں شامل ہیں۔ انہیں صبح 9 سے شام 5 بجے تک کام کی اجازت ہوگی۔

اسی طرح تعمیراتی صنعتوں، برآمداتی کمپنیوں، آن لائن کام کرنے والے اداروں اور کوریئر کمپنیوں کو بھی کھولنے کی منظوری دی گئی ہے۔ کیمیکل ،سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، پروگرامنگ کمپنیوں، کال سینٹرز، ای کامرس بزنس اور لوکل ڈلیوریز کمپنیوں کو 50 فیصد عملے کے ساتھ کام کی اجازت دی گئی ہے۔

کام شروع کرنے والے تمام کاروباروں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لیے حکومتی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا، کم سے کم عملے کے ساتھ کام کرنا ہوگا، سماجی فاصلے اور ماسک، سینیٹائزر کی دستیابی بھی یقینی بنانی ہوگی۔

سندھ میں لاک ڈائون میں نرمی کے بعد مختلف شہروں میں کاروبار جزوی طور پر بحال ہوگیا ہے۔ تاہم سندھ میں پلمبر ، ہیئر ڈریسر، درزی کی دکانیں، آٹو موبائل انڈسٹری کھولنا منع کردیا گیا ہے جبکہ شعبہ تعمیرات کیلئے پہلے ایس او پیز جاری ہوں گی، فیکٹریز کی اپنی ٹرانسپورٹ ہوگی جس میں صرف ایک تہائی مسافروں کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی ۔

صوبائی حکومت کے نوٹیفکیشن میں مختلف شعبوں سے منسلک افراد کو کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔تین ہفتوں سے بند کراچی کے اولڈ ایریا میں ہلکی پھلکی تجارتی سرگرمیاں نظر آئیں جب کہ تعمیراتی شعبے نے کام شروع کردیا ہے اور بلڈنگ میٹریل کی دکانیں کھل گئی ہیں۔ اسٹیشنری کے کام کی اجازت پر کراچی کے تاجر اردو بازار پہنچ گئے تاہم پولیس نے دکانیں نہ کھولنے دیں۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ پولیس دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دے رہی جب کہ پولیس کا مؤقف ہےکہ ان کے پاس کاروبار کرنے کی اجازت کی اطلاع نہیں۔

کوئٹہ میں بھی انتظامیہ نے کورونا وائرس کے باعث جاری لاک ڈاوٴن میں نرمی کرتے ہوئے ریسٹورینٹس سمیت چند مخصوص دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی۔ ریسٹورنٹس بھی کھلے رہیں گے ۔

تاہم وہاں بیٹھنے اور کھانے پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ڈی سی کوئٹہ کے مطابق سیمنٹ، سریا سمیت کرش پلانٹ کھول دیئے جائیں گے، خشک میوہ جات کی دکانیں بند رہے گی تاہم کھجور فروخت کرنے والے دکانوں کو اجازت ہوگی، پرندوں اور حیوانات کیلئے راشن فراہم کرنے والے دکانی بھی کھول دی جائیں گی۔ ایک وقت میں 3 سے زائد خریداروں کو دکان میں موجود نہیں رہنے دیا جائے گا۔

ڈی سی کوئٹہ کے مطابق دکاندار ماسک، سینی ٹائزر اور خریداروں کیلئے ہینڈ واش بیسن رکھنے کا پابند ہوگا، خلاف ورزی کی صورت میں دکان سیل اور جرمانہ عائد کیا جائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں