علمائے کرام کا مساجد میں نماز باجماعت، جمعہ و تراویح کے اجتماعات کا اعلان

کراچی: تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے فوری طور پر مساجد کھولنے اور ان میں باجماعت نمازوں کا انعقاد کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کا مساجد سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، مساجد میں جمعہ کی نماز اور رمضان المبارک میں تراویح کی ادائیگی ہوگی۔
یہ اعلان وفاق المدارس العربیہ کے سربراہ مفتی تقی عثمانی، اتحاد تنظیم المدارس کے سربراہ مفتی منیب الرحمن الرحمن نے کیا۔ اس موقع پر شاہ اویس نورانی، مولانا راشد سومرو، محمد حسین محنتی، حافظ محمد سلفی، مولانا یوسف قصوری، قاری عثمان، مولانا اعجاز مصطفی اور دیگر علماء کرام شریک تھے۔
تقی عثمانی نے کہا کہ جامعہ دار العلوم کراچی میں اتحاد تنظیماتِ مدارس دینیہ کے زیر اہتمام تمام مکاتبِ فکر کے علماء کا ایک اجتماع ہوا جس میں جمعیت علماء اسلام، جمعیت علماء پاکستان، جماعتِ اسلامی، تنظیمِ اسلامی، جمعیت علماء اسلام (س)، عالمی مجلس تحفّظ ختمِ نبوت، جمعیت اشاع التوحید والسن، مرکزی جمعیت اہلِ حدیث، جماعت غرباء اہلِ حدیث و دیگر کے نمائندہ علماء نے شرکت کی۔
انہوں ںے بتایا کہ اس موقع پر ٹیلی فون کے ذریعے مولانا فضل الرحمن، مولانا ساجد میر، لیاقت بلوچ اور مولانا حنیف جالندھری نے بھی خطاب کیا اور منظور شدہ اعلامیہ کی حمایت اور تاکید کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت یا ماہرین صحت کی طرف سے جو احتیاطی ہدایات دی جارہی ہیں ، ان پر عمل کرنا سب کے لیے ضروری ہے، احتیاطی تدابیر میں میل جول کم کرنا اور اجتماع سے گریز اہمیت کا حامل ہے مگر لازمی سروسز کو معطل نہیں کیا جاسکتا اسی لیے ضروری کام کو جاری رکھنے کا اہتمام کیا جارہا ہے جن میں سپر مارکیٹ، بینک اور دیگر شعبے شامل ہیں تاہم ان میں احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں ہورہا اور کثیر تعداد میں لوگوں کا ہجوم رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح ایک مسلمان کے لیے مساجد میں نماز باجماعت اور جمعہ کا اجتماع ایک اہم ضرورت ہے، خاص طور پر رمضان میں مسجد کی حاضری اور نماز با جماعت نہ صرف ایک ضرورت ہے، بلکہ اس آزمائش کے موقع پر خاص طور سے رجوع الی اللہ ہی وبا کو دور کرنے کا ایک اہم سبب ہوسکتا ہے، اسے حتی الامکان احتیاطی تدابیر کے ساتھ جاری رکھنا بھی ضروری ہے۔