لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ دو ہفتے کی توسیع، تعمیرات، کھاد، زرعی آلات، برآمدی صنعت کو مشروط اجازت

اسلام آباد (ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے جزوی لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ 2ہفتے توسیع ‘تعمیراتی صنعت سمیت مختلف کاروبارکو مشروط طورپر کھولنے، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی روک تھام کےلئے سخت سزاؤں پر مبنی آرڈیننس لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ کسی صنعت کو کھولنے کے حوالے سے اپنا فیصلہ خود کر سکتے ہیں.
رمضان المبارک میں عبادت کے حوالے سے علماءکرام سے مشاورت کی جائے گی‘بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو مرحلہ وار ملک میں لایا جائے گا‘ دوسرے ممالک کی نسبت ہمارے ہاں کورونا سے کم افراد متاثر ہوئے ،ہمیں اللّٰہ کا شکر ادا کر نا چاہیے تاہم کورونا کسی وقت بھی پھیل سکتا ہے‘احتیاط کرنا نہیں چھوڑنا چاہیے‘ابتک ہم ٹھیک چل رہے ہیں، خدانخواستہ بے قاعدگی ہوئی تو ہم اس کا مقابلہ نہیں کرسکیں گے۔
شاپنگ مالز‘مارکیٹس‘سینماگھر ‘ اسپورٹس ‘اسکول کالجز ، عوامی مقامات پر اگلے دو ہفتے لاک ڈاؤن برقرار رہے گا‘ملک سے گندم کی اسمگلنگ کا خطرہ ہے ‘بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو مرحلہ وار ملک میں لایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی ) اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
قبل ازیں عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لاک ڈاؤن مزید 2 ہفتے بڑھانے کی منظوری دے دی گئی‘اجلاس میں 6نکاتی ایجنڈےپرغورکیاگیا، اجلاس میں کوروناوائرس کی مجموعی صورتحال کاجائزہ لیا گیا اور ملکی معاشی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔
احساس کیش ٹرانسفر پروگرام سے متعلق ثانیہ نشتر نے بریفنگ دی جبکہ ای اوبی آئی پنشن میں اضافے کی سمری موخر کردی گئی۔وفاقی کابینہ نے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کردی جبکہ مرغزار چڑیا گھر کا انتظامی کنٹرول وائلڈ لائف بورڈکے سپردکرنےکی منظوری دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے احساس ایمرجنسی کیش ٹرانسفرز پرایڈوانس انکم ٹیکس چھوٹ کی منظوری اور کوروناسے بچاؤ،احتیاط سے متعلق درآمدات پربرانڈکی شرط ختم کرنےکی منظوری دی۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے جو کم از کم تخمینہ لگایا تھا اس لحاظ سے اب تک 190 اموات ہونی چاہئے تھیں لیکن ہمارے موثر اقدامات اور لاک ڈاؤن کی بدولت آج اموات کی تعداد اس کی نسبت انتہائی کم ہے۔