امن معاہدے کے دوسرے دن ہی جنگ بندی ختم، افغان فورسز پر طالبان حملے تیز، امریکا کی جوابی بمباری

کابل (نیوز ایجنسیز ) امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے کے بعد طالبان نے افغان فورسز پر حملے تیز کردیئے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان طالبان کے رہنما ملا برادر سے گفتگو کے بعد صوبہ قندوز میں افغان فوجیوں پر حملوںمیں 20؍ اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔
طالبان حملوں کے جواب میں امریکی فورسز نے طالبان پر نہر سراج اور ہلمند میں فضائی بمباری کی جس کے نتیجےمیں امن معاہدے کے دوسرے دن ہی جنگ بندی ختم ہوگئی ہے ۔
امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیگٹ نے کہا ہے کہ حملوں کی پہل طالبان نے کی اور افغان سیکورٹی فورسز کو بلا ضرورت نشانہ بنایا ، یہ حملے روکنے کیلئے ایک دفاعی کارروائی تھی ، طالبان حملے بندکرکے اپنے وعدوں پر عمل کریں۔ تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان فورسز پر حملوں کے جواب میں امریکا نے طالبان پر فضائی حملہ کیا ہے۔
افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیگٹ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ʼامریکا نے 4؍ مارچ کو ان طالبان جنگجوؤں پر نہر سراج، ہلمند میں فضائی حملہ کیا ہے جو افعان نیشنل ڈیفنس اینڈ سیکورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ آور تھے۔ یہ حملے کو روکنے کے لیے ایک دفاعی کارروائی تھی۔ یہ 11؍ دن میں طالبان کیخلاف ہماری پہلی کارروائی تھی۔
کرنل سونی نے مزید لکھا کہ یہ واضح ہونا چاہیے کہ ’ہم امن کے لیے پرعزم ہیں لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنی اتحادی افغان فورسز کا دفاع کریں۔ افغان اور امریکا اپنے معاہدوں کی پاسداری کرتے ہیں البتہ طالبان بظاہر اس کے برعکس اسے برباد کر رہے ہیں اور امن کے لیے لوگوں کی خواہش کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
کرنل سونی نے مزید لکھا کہ ’طالبان رہنماؤں نے بین الاقوامی برادری سے وعدہ کیا تھا کہ وہ تشدد میں کمی اور حملوں میں اضافہ نہیں کریں گے۔ ہم طالبان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر ضروری حملوں کو روکیں اور اپنے وعدوں پر قائم رہیں۔ جیسے کہ ہم نے کر دکھایا ہے کہ جب بھی ضرورت ہو گی ہم اپنے اتحادیوں کا دفاع کریں گے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ افغانستان میں امریکی فورسز نے صوبے ہلمند میں طالبان جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ جنگجو افغان سیکورٹی فورسز کو بلا ضرورت نشانہ بنانے میں ملوث تھے۔ پنٹاگون کا مزید کہنا تھا کہ طالبان افغانستان میں غیر ضروری حملوں سے گریز کریں۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب میں فورسز پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 20؍ اہلکار ہلاک ہوگئے۔ افغان فورسز کی جانب سے بھی طالبان کے حملے میں فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان نےحملے میں 10 فوجیوں کو بھی یرغمال بنالیا۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے افغان حکومت پر حملوں کے دوبارہ آغاز کرنے کے اعلان کے بعد سے ملک بھر میں حملوں میں اضافہ ہوا ۔ افغانستان کے جنوبی صوبہ اروزگان میں طالبان کے سیکورٹی چیک پوائنٹ پر حملے اور جھڑپوں میں 6 پولیس اہلکار جاں بحق اور 8 طالبان مارے گئے۔
چینی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبائی پولیس کے ترجمان زورگے عبادی نے بتایا کہ طالبان کے ایک گروپ نے گزشتہ رات کو صوبہ اروزگان کے دارالحکومت تیرین کوٹ کے علاقہ نچین میں واقع سکیورٹی چیک پوائنٹ پر حملہ کیا جس کے بعد ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار جاں بحق اور 8 طالبان مارے گئے جبکہ 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے۔
افغانستان میں امن کے لیے دو اہم فریق طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد بھی حالات میں بہتری نظر نہیں آرہی اور طالبان کی جانب سے افغان فورسز پر حملوں کے نتیجے میں 20 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد امریکا نے عسکریت پسندوں پر فضائی حملہ کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن صفی اللہ امیری کا کہنا تھا کہ ضلع امام صاحب میں کم از کم 3 فوجی چیک پوسٹس پر طالبان کے حملے میں 10؍ فوجی اور 4؍ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔
وزارت دفاع کے حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی جبکہ صوبائی پولیس ترجمان ہجرت اللہ اکبری نے پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی۔