سینیٹ، مہنگائی پر بحث، پٹرولیم پر ٹیکس سے سرکار ماہانہ 10 ارب کمائے گی،

اسلام آباد (ایجنسیاں) سینیٹ میں مہنگائی پر بحث کے دوران اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کو ناکافی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو نہیں دیا بلکہ ٹیکس بڑھادیا۔

ٹیکس لیوی بڑھانے سے ماہانہ10ارب روپے حکومت کی جیب میں جائیں گے‘یہ حکومت پاکستان میں منفی تنزلی کا باعث ہے ،یہ ملک کیلئے زحمت بن گئے ہیں‘ حکومت نااہل ہے‘جنہیں کام کرنا آتاہے انہیں دیا جائے ‘عوام مہنگائی سے پریشان ہیں ‘پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 40فیصد کم ہونی چاہئیں ‘ آئی ایم ایف سے قرض لیکر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

ان خیالات کا اظہار سینیٹرپرویزرشید‘میاں عتیق ‘ عثمان کاکڑ ‘میرکبیر اور دیگر نے کیا جبکہ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرعمرایوب ‘حماد اظہر ‘سینیٹر محسن عزیز ودیگر نے کہاکہ مہنگائی کم ہونے پر بھی اپوزیشن شور مچارہی ہے ‘ملکی وسائل سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیاجائیگا‘عوام کو ریلیف فراہم کریں گے ‘ خستہ حال عمارت ٹھیک کرنے میں وقت لگتاہے ‘معیشت کا پہیہ اب تیز چلے گا۔حکومتی جواب پر حزب اختلاف کے ارکان نے شدیداحتجاج اور ہنگامہ کیا ۔

اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی مختلف تحاریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر توانائی عمر ایوب نے کہاکہ حکومت نے 5روپے کی پٹرول میں کمی کی ہے، اس پر شور و غل شروع ہو گیا ہے‘ملکی وسائل سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیاجائیگا‘عوام کو ریلیف فراہم کریں گے ‘لیگی دورمیں تیل قیمتیں کم ہونے کے باوجود ٹیکس بڑھایا گیا‘جب عالمی مارکیٹ میں آئل کی قیمت 25ڈالر فی بیرل تھی۔

450ارب کا گردشی قرضہ گزشتہ حکومت کا صرف ایک سال میں بڑھا، بجلی چوروں کو فائدہ دیا گیا، ریکارڈ خسارہ چھوڑا، وہ کہتے تھے کہ ایسا نہ ہو کہ ہماری حکومت دوبارہ آ جائے،250ارب کا خسارہ گیس کے شعبہ میں چھوڑا، مسلم لیگ (ن) کے معاہدوں کی وجہ سےسالانہ ایک ارب ڈالر کا ٹیکا لگا‘ اس کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں، ایل این جی اور منصوبوں کے مہنگے کنٹریکٹ کئے،17روپے فی یونٹ پر بجلی کے مہنگے معاہدے کئے۔

وہ بارودی سرنگیں لگا کر گئے وہ آج پھٹ رہی ہیں، 2025تک 8ہزار سے 9ہزار میگاواٹ متبادل ذرائع سے بجلی شامل کریں گے‘120 ارب ریونیو میں اضافہ کیا ہے‘صنعت کو مزید ریلیف دیں گے۔

وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا کہ مہنگائی کم ہو کر 12.4فیصد پر ہو گئی ہے، پیاز8فیصد، ٹماٹر60 فیصد ، تازہ سبزیاں11فیصد اور آٹے میں 5فیصد کمی آئی، بجلی کی قیمت میں 13.50فیصد کمی ہوئی ہے، پٹرول کی قیمت سے کمی سے مہنگائی میں کمی ہو گی،برآمدات میں3 سے 4فیصد سالانہ بنیادوں پر اضافہ ہوا ہے۔

فروری میں گزشتہ سال کی نسبت 13.6فیصد برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، برآمدات کے حجم میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے، اعداد و شمار حوصلہ افزاءہیں، ایوان کو کھوکھلے نعرہ بازی میں استعمال نہ کیا جائے، حقائق پر گفتگو کی جائے، ایف اے ٹی ایف میں 27ایکشن پلان میں سے 14آئٹم مکمل ہیں، 2آئٹم نا مکمل ہیں، باقی جزوی طور پر مکمل ہیں۔

جنوری میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 10فیصد اضافہ ہوا ہے‘معیشت کو سخت حالات سے نکالا، 70فیصد گزشتہ سال کی نسبت خسارہ میں کمی آئی ہے،50فیصد زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، گروتھ کے غبارے بنانے کےلئے 24ارب ڈالر جھونکے گئے، اورنج ٹرین کو چلانے کےلئے کروڑوں روپے چاہیے، فیتہ وہ کاٹ کر گئے ہیں ،معیشت کا پہیہ اب تیز چلے گا، مشکل فیصلوں کا پھل ملنا شروع ہو گیا ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ سب پرانے مسئلے ہیں، جس سے پی ٹی آئی کی حکومت نمٹ رہی ہے،سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ خستہ حال عمارت کو ٹھیک کرنے میں وقت لگتا ہے، اسی لئے حکومت کو معاملات درست کرنے میں وقت لگ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیپرا کی جانب سے پاور ایمرجنسی کی بات درست کی گئی ہے، گزشتہ ادوار میں جو منصوبے لگائے گئے ان پر بحث کے لئے ایوان کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں مہنگے منصوبے لگا کر چند خاندانوں کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔

ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کو داؤ پر لگا دیا ہے‘حکومت نااہل ہے ‘ان لوگوں کوجو کا م کرنا نہیں آتا اس سے رضاکارانہ طورپر الگ ہوجائیں اورجن کو کام آتاہے انہیں دیا جائے یہ لوگ پاکستان کیلئے زحمت بن گئے ہیں‘مشرف کہتا تھا نواز شریف کو پاکستان آنے نہیں دوں گا، یہ کہتے ہیں نواز شریف کو جانے نہیں دیں گے،حکومت کی ساری سیاست نوازشریف کو جیل میں رکھنے کے گرد گھومتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں