امن معاہدہ کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں، عمران خان

اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم امریکہ ، طالبان دوحہ امن معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
یہ معاہدہ دہائیوں پرمحیط جنگ سمیٹنےاور افغان عوام کو مشکلات کی دلدل سےنکالنےکیلئے امن و مفاہمت کاپیش خیمہ ہے امن معاہدہ کی بقاء و کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تاریخی امن معاہدہ افغانستان میں 19 سالہ جنگ کے خاتمے کا باعث بنے گا۔
گزشتہ روز ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میرا ہمیشہ سےیہ مؤقف ہےکہ کتنی ہی پیچیدہ صورتحال کیوں نہ ہو، امن کا معنی خیز دروازہ سیاسی حل ہی سے کھلتا ہے، وزیر اعظم نے کہا فریقین یقینی بنائیں کہ معاہدے کو سبوتاژ کرنے کےخواہاں عناصر کوئی موقع نہ پا سکیں۔
میری دعائیں اہل افغانستان کےساتھ ہیں جو 4 دہائیوں تک قتل وغارت گری کی آگ میں جلتے رہے۔پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئےاس معاہدے کی بقاء و کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئےمکمل پرعزم اور تیار ہے۔
جبکہ دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کا خیر مقدم کرتے ہیں امن معاہدہ افغانستان میں قیام امن کی طرف اہم پیش قدمی کا عکاس ہے۔ قطر کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی دعوت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امن معاہدے کی تقریب میں موجود تھے اور انہوں نے تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کے معاہدے پر دستخط کا خیر مقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ امن معاہدہ افغانستان میں قیام امن اور مفاہمت کو آگے بڑھانے میں ایک اہم پیش قدمی کی عکاسی کرتا ہے، معاہدے پر دستخط کے بعد انٹرا افغان مذاکرات کا آغاز ممکن ہو سکے گا، افغان جماعتیں اب افغانستان اور خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے ایک جامع سیاسی سمجھوتہ کریں گی۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان کو تعمیر نو اور بحالی کے مرحلے کا آغاز کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہوگی، جبکہ وزیر خارجہ نے افغان مہاجرین کی عزت اور وقار کے ساتھ ان کے وطن واپسی کے لیے ماحول بنانے میں مدد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں پائیدار امن، استحکام اور ترقی کے حصول کی کوششوں میں افغان عوام کی حمایت کرنے کی اپنی پالیسی جاری رکھے گا۔ان کا کہنا تھا کہ آج کی تقریب نے ایک بار پھر پاکستان کے دیرینہ موقف کو درست ثابت کیا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے مستقل طور پر اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ سیاسی تصفیہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔
عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان نے امن معاہدے کو سہولیات فراہم کرنے کے معاملے میں اپنی ذمہ داری کا حصہ پورا کیا ہے اور وہ اپنے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری اور خوشحال افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔