عمران خان کیخلاف ہیلی کاپٹر کیس واپس لینے کی بات غلط ہے، نیب ذرائع

پشاور :…نیب ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف ہیلی کاپٹر کیس واپس لینے کی بات غلط ہے ۔ جبکہ خیبرپختونخوا حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے ہیلی کاپٹر اکیلے استعمال نہیں کیا، وزیراعلیٰ انہیں ساتھ لے جاتے تھے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف خیبرپختونخوا کےسرکاری ہیلی کاپٹر زاستعمال کرنے کاکیس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹرز 74 گھنٹے استعمال کئے ہیں جس سے قومی خزانے کو 21لاکھ روپے کا نقصان ہوالیکن ایو ی ایشن کے ایک ماہرکے مطابق 74گھنٹے ہیلی کاپٹرزکے استعمال سے قومی خزانے کو کم از کم ایک کروڑ 10 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔

چیئرمین نیب نے ڈی جی خیبر پختونخوا کو عمران خان اور پرویز خٹک کیخلاف انکوائری کی ہدایات جاری کیں اور انہیں طلب بھی کیا ۔ نیب کے باوثوق ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نیب کے ایگزیکٹیو اجلاس نے کیس کا تفصیلی جائزہ لیا اور اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب ترجمان سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے جواب نہیں دیا ۔ نیب آفیشل سے بھی مسلسل رابطے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن وہ دستیاب نہیں ہوئے یا انہوں نے گریز کیا۔

رات گئے ایک جونیئر افسر دستیاب ہوسکا جس نے کہا کہ اگرچہ میرا اس معاملے سے راہ راست تعلق نہیں لیکن تصدیق شدہ معلومات میں آپ کو کل آفس کھلنے کے بعد ہی دے سکوں گا تاہم عمران خان کیخلاف ہیلی کاپٹر کیس کی واپسی کے حوالے سے میں نے جو کچھ سنا ہے وہ غلط ہے ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔

یادرہے کہ صوبائی حکومت کی جنوری 2018 کی سرکاری دستاویزات میں بھی انکشاف ہواتھاکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی مد میں لاکھوں روپے استعمال کئے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے محکمہ انتظامیہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ چیئرمین تحریک انصاف نے صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر ز کو 74 گھنٹے تقریباً 18000 کلومیٹر کے ہوائی سفر کے حساب سے مفت استعمال کیا ہے۔

صوبائی حکومت کے ریکارڈ کے مطابق تقریباً 28865فی گھنٹہ کے حساب سے عمران خان نے دو ہیلی کاپٹرزMI-171اور Ecureuil میں 40 ٹرپس کرتے ہوئے سفر کیا ہے جس کے کل اخراجات 21 لاکھ روپے بنتے ہیں۔

اسی طرح نجی ہیلی کاپٹر میں پی ٹی آئی چیئرمین کے سفر پر ایک اندازے کے مطابق کروڑوں روپے سفری خرچ آتا ہے ، عمران خان نے MI-171ہیلی کاپٹر کو 21 گھنٹے 50 منٹ کے سفری دوراینے میں 12 ٹرپ کے طور پر استعمال کیا جس پر 1270307روپے اخراجات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

اسی طرح انہوں نے Ecureuilہیلی کاپٹر کو 28مرتبہ کل 52 گھنٹے 5 منٹ کے سفری دورانیے کے طور پر استعمال کیا جس پر 836875روپے اخراجات ریکارڈ کئے گئے ہیں عمران خان نے دونوں ہیلی کاپٹرز کو کل 73 گھنٹے اور 55 منٹ استعمال کیا جس پر کل 2107181روپے اخراجات صوبائی حکومت کو برداشت کرنے پڑے تھے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے سرکاری ہیلی کاپٹرز کو بنی گالا سے اسلام آباد ، مردان ، پشاور ، ایبٹ آباد ، ہری پور ، سوات ، نتھیا گلی ، کوہاٹ ، بٹ گرام اور چکدرہ سمیت دیگر جگہوں کیلئے ہوائی سفر کے طور پر استعمال کیا۔

تاہم خیبرپختونخوا حکومت نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے ہیلی کاپٹرز کو اکیلے ہی استعمال میں نہیں لایا بلکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انہیں اپنے ساتھ دوروں پر لے جانے کیلئے ہیلی کاپٹر کو استعمال میں لایا۔ اس سلسلے میں نیب نے عمران خان کے غیر قانونی طور پر ہیلی کاپٹر کے استعمال کا نوٹس لیاتھا۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کو عمران خان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کیخلاف انکوائری کرنے کی ہدایات جاری کیں جس کے دوران نیب نے چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کو سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کے سکینڈل میں طلب کیا جبکہ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی نیب کے سامنے پیش ہوئے۔

11 جولائی 2018 کو نیب نے عمران خان کو ایک نوٹس جاری کیا جس میں انہیں 18 جولائی کو کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کے رو برو پیش ہونے کو کہا گیا لیکن وہ انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے پیش نہ ہو سکے۔

بعد ازاں 17 اگست 2018 کو عمران خان نیب خیبرپختونخوا کے پشاور آفس میںپیش ہوئے جس میں انہیں ایک سوالنامہ دیا گیا ، نیب خیبر پختونخوا نے اس سلسلے میں سرکاری ہیلی کاپٹر کو غیر قانونی استعمال کرنے کے الزامات پر 5 اعلیٰ افسران سے بھی بیان ریکارڈ کروائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں