آٹا، چینی، چاول، دالیں، گھی سستے ملیں گے، یوٹیلٹی اسٹورز کو 10 ارب کا پیکیج ملے گا، سستے تندور 10 سے بڑھا کر 50 ہزار کردیئے جائیں گے، چینی باہر جائے گی نہ آئے گی

اسلام آباد(ایجنسیاں) حکومت نے غریب عوام اورتنخواہ دار طبقے کوآٹا‘چینی‘چاول ‘دالیں ‘گھی اور دیگر اشیائے ضروریہ سستے داموں فراہم کرنے کیلئے15سے 18ارب روپے کا پیکج لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز کو اشیائے خور و نوش ذخیرہ کرنے لیے 10 ارب روپے فوری طور پر جاری ہوں گے۔
فروری سے جون 2020 تک ہر ماہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو 2 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی‘پہلا پیکیج جون تک ہوگا، جولائی میں نیا پیکیج آئے گا‘یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ سستے تندوروں کی تعداد10ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار تک کی جائے گی، وفاقی حکومت سستے تندوروں کو ادھار آٹا فراہم کرے گی جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے میں ملے گاجبکہ دیگر اشیائے ضروریہ 10سے 25فیصد تک سستی فروخت کی جائیں گی۔
قیمتوں کو ضلع کی سطح پر انتظامیہ کے ذریعے مانیٹرکیا جائے گا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب عوام کی تکالیف پر حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی، عوام بالخصوص غریب اور تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت ہر حد تک جائے گی، (آج) منگل کو کابینہ اجلاس میں بڑے فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوام بالخصوص غریب اور تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ‘این این آئی کے مطابق عمران خان نے ایک بارپھر واضح کیا ہے کہ گندم اور آٹا بحران کے ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لوں گا۔
عمران خان نے کہا ہے کہ مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کو عہدوں سے ہٹانے کی خبروں میں صداقت نہیں‘ مشیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک تبدیل نہیں ہوں گے‘ وہ بہترین کام کررہے ہیں۔
جنگ نیوزکے مطابق عمران خان کا کہنا تھاکہ آٹا بحران میں جہانگیر ترین کا کوئی کردار نہیں‘چیئرمین ایف بی آر شدید بیمار ہیں ان کی جگہ نیا بندہ لائیں گے ،شبرزیدی میری درخواست پر صرف6 ماہ کیلئے آئے تھے‘وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو چیئرمین ایف بی آر کیلئے موزوں شخص لانے کی ہدایت کردی ۔
ادھرکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی جبکہ چینی کی درآمد کی تجویز موخر کردی ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مہنگائی کے ستائے عوام کو ریلیف دینے کیلئے تقریباً 18 ارب روپے تک کا پیکج لانے کا فیصلہ کرلیا ۔ عوام کو یہ ریلیف یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے کھانے پینے کی مختلف چیزوں پر دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق 18ارب روپے کے پیکج میں تمام اہم اشیائے خور و نوش شامل ہوں گی، عام شہریوں کو یوٹیلٹی اسٹورز سے سستی اشیاء ملیں گی۔ گھی، دالیں،چینی، چاول اور آٹا 10 سے 25 فیصد سستا فروخت کیا جائے گااور ملک بھر کے 7 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز پر سستی اشیاء دستیاب ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ 18 ارب روپے کے ریلیف پیکج کی منظوری منگل کو ہونے والے اجلاس میں دے گی۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 2 لاکھ ٹن گندم خریدنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کوئی غریب مہنگائی کی وجہ سے تنگ نہ ہو، وفاقی حکومت ضلعی، تحصیل اور یونین کونسل سطح پر کمیٹیاں بنائے گی۔
دریں اثناءکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی ہے کہ وہ چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے صوبوں کے ساتھ بات چیت اور مشاورت کرے‘ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم کے خصوصی پیکج برائے ”اسکل فار آل اسٹریٹجی“ کے لئے 3300 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دے دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئی ایس جی ایس کو فنڈز کی فراہمی کی سہولت برقرار رکھنے کی بھی منظوری دی۔
اندرون ملک چینی کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لئے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے تمام اراکین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ملک میں چینی کی وافر مقدار موجود ہے اور فی الوقت چینی کی درآمد کی ضرورت نہیں ہے۔
وزارت قانون و انصاف کی درخواست پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک ملین امریکی ڈالر کے مساوی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔ یہ گرانٹ ریکوڈک کیس کے ضمن میں قانونی اور دیگر اخراجات کے ضمن میں ادا کی جائے گی۔