اے این پی نے نیب ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کردیا

اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ ساتھ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے بھی حکومت کی طرف سے لائے گئے نیب ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کردیا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان زاہد خان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اداروں، جمہوریت اور آئین کو نقصان پہچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں زاہد خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نیب ترمیمی آرڈینس کو مسترد کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین سے متصادم قانون سازی نہیں ہو سکتی جبکہ وزیراعظم نے نیب آرڈینس میں اپنے لوگوں کو بچانے کےلیے ترمیم کی ہے۔
زاہد خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کی موجودگی میں آرڈیننس لانا پارلیمنٹ کی تضحیک ہے، وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کو بے توقیر اور غیر فعال کر دیا ہے
انہوں نے کہا کہ حکومت اگر نیب قانون میں ترمیم چاہتی ہے تو اسے پارلیمنٹ کے ذریعے کرے تاہم حکومت ایسا نیب قانون لائے جو شفاف اور سب کے لیے برابر ہو۔
رہنما اے این پی نے کہا کہ عمران خان کی کوشش رہتی ہے کہ اداروں میں ٹکراؤ ہو۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت کی طرف سے لائے گئے نیب آرڈیننس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عمران صاحب حکومت کے ہر منصوبے کی انکوائری روکنے کیلئے نیب آرڈیننس لارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کا نیب آرڈیننس اپنی کرپٹ حکومت، دوستوں کو این آر او دینے کی سازش ہے جبکہ نوازشریف نے جھوٹے الزامات کے باوجود اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ نیب آرڈیننس کے ذریعے قانون میں ترامیم عمران خان اور ساتھیوں کو بچانے کے لیے ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ نیب کے ان قوانین کو تبدیل کیا جاتا جس سے عوام کو تکالیف ہیں، لیکن وہ نہیں کیے گئے۔
اس سے قبل رہبر کمیٹی کے کنوینر اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم خان درانی نے وزیر اعظم عمران خان اور نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے اپنے دوستوں کو خوشخبری دی کہ وہ نیب آرڈیننس کے ذریعے آزاد ہوں گے۔